menu-iconlogo
logo

Jana Hai Humne Waheen

logo
Testi
فخر نہیں کرو

کھیل ہے یہ سمجھ لو

یہاں جیتوں یا نہیں

جانا ہے ہم نے وہیں

جانا ہے ہم نے وہیں

ذرہ ہو یا زمین

خواہش ہو یا تقدیر

سمندر ہو یا ایک قطرہ سہی

جانا ہے ہم نے وہیں

جانا ہے ہم نے وہیں

سوچا ہے کیا کبھی

بکھرے گی جب یہ زمین

درخت، پہاڑ، کائنات بھی

کچھ بھی نا ہوگا کہیں

سوچا ہے کیا کبھی

جانا ہے ہم نے وہیں

عالیشان تصویر ہو تم یا اڑتے کاغذ کا جَہاز

کوئی رُتبَہ یہاں کچھ بھی نہیں

جانا ہے ہم نے وہیں

جانا ہے ہم نے وہیں

سوچا ہے کیا کبھی

بکھرے گی جب یہ زمین

تارے سب ٹوٹ جائیں گے

خواب پهر رنگ نا لا پاہیں گے

سوچا ہے کیا کبھی

جانا ہے ہم نے وہیں

کیوں نہیں سمجھ پاہیں ہم

یہ دنیا ہے فانی

ہمارے ہاتھ ہیں خالی

بندے کا خیال کر

شاید بات بن جانی

سوچا ہے کیا کبھی

جانا ہے ہم نے وہیں

Jana Hai Humne Waheen di Zoha Zuberi - Testi e Cover