کبھی کبھی یہ لگتا ہی نہیں مجھے کہ تُو نہیں
میرے ساتھ یہاں، میرے پاس یہاں
صحیح، ہے کیا غلط، میں جانوں نہیں، جو تُو نہیں
تو کچھ بھی نہیں یہاں، ڈھونڈوں تجھے کہاں؟
راتیں گزری یہ تارے گنتے
لیے تیری ہی تو یادیں پھرتے
ڈر یہی ہے کہ دل کہیں ٹوٹ جائے نہ
کہیں ایسے تُو روٹھ جائے نہ میرے ساتھ
تیرے ہاتھوں سے چھوٹ جائے نہ میرا ہاتھ
کہیں ایسے تُو روٹھ جائے نہ میرے ساتھ
تیرے ہاتھوں سے چھوٹ جائے نہ میرا ہاتھ
تمھی سے تھیں کہی وہ باتیں سبھی جو دل میں تھیں چھپی
اور کس کو یہاں کرتا میں بیاں
رکی رکی سی تھی میری زندگی، کمی جو تھی تیری
کس کو تھا پتا، تُو بن گیا سپنا
جاتے تجھ کو ہی سارے رستے
بس تیرے لیے ہی تو ہنستے
ڈر یہی ہے کہ دل کہیں ٹوٹ جائے نہ
کہیں ایسے تُو روٹھ جائے نہ میرے ساتھ
تیرے ہاتھوں سے چھوٹ جائے نہ میرا ہاتھ
کہیں ایسے تُو روٹھ جائے نہ میرے ساتھ
تیرے ہاتھوں سے چھوٹ جائے نہ میرا ہاتھ
کہے جو بھی یہ زمانہ، سب چھوڑ چلے آنا
پھر ایسے نہ رلانا کبھی
تُو ہی میرا ہے ٹھکانہ، کبھی چھوڑ کے نہ جانا
میرا دل نہ دکھانا کبھی، کبھی، کبھی، کبھی
کہیں ایسے تُو روٹھ جائے نہ میرے ساتھ
تیرے ہاتھوں سے چھوٹ جائے نہ میرا ہاتھ
کہیں ایسے تُو روٹھ جائے نہ میرے ساتھ
تیرے ہاتھوں سے چھوٹ جائے نہ میرا ہاتھ