جان کیسے کہوں
تیرے بن جیتا تو ہوں
تو آئی نہیں
خوابوں میں
اب کیا کروں
بےپروا نہیں ہے تو میں یہ مانتا ہی رہوں
ذات سے تو بڑھ کے
جی کے تو دیکھے
ہم تو تیرے سامنے ہیں
کیسی مجبوری اور کیوں یہ دوری
بڑھتی رہے زمانوں سے
درد دے کر ہمیں
رہتے ہو کیسے
میں حَیران ہوں
جان کیسے کہوں
تیرے بن جیتا تو ہوں
تو آئی نہیں
خوابوں میں
اب کیا کروں
تو آئی نہیں خوابوں میں
اب کیا کروں