نظر شناس اداؤں سے پیار کرتا ہوں
محبتوں کی فضاؤں سے پیار کرتا ہوں
مگر، اے جانِ تمنا، یہ میری فطرت ہے
میں با وفا ہوں، وفاؤں سے پیار کرتا ہوں
جب تُو ہی بے وفا ہے تو میں کیوں وفا کروں
جب تُو ہی بے وفا ہے تو میں کیوں وفا کروں
اب کس لیے میں رات دن آہیں بھرا کروں
جب تُو ہی بے وفا ہے تو میں کیوں وفا کروں
اب کس لیے میں رات دن آہیں بھرا کروں
جب تُو ہی بے وفا ہے تو میں کیوں وفا کروں
مانا کہ تُو حسیں ہے، مگر میں بھی کم نہیں
مانا کہ تُو حسیں ہے، مگر میں بھی کم نہیں
مانا کہ تُو حسیں ہے، مگر میں بھی کم نہیں
یہ بات جانتا ہے تو اظہار کیا کروں
یہ بات جانتا ہے تو اظہار کیا کروں
اب کس لیے میں رات دن آہیں بھرا کروں
جب تُو ہی بے وفا ہے تو میں کیوں وفا کروں
تُو بھی کسی کے خوابِ تمنا کا گیت بن
تُو بھی کسی کے خوابِ تمنا کا گیت بن
تُو بھی کسی کے خوابِ تمنا کا گیت بن
میں بھی کسی کی آنکھ کا کاجل بنا کروں
میں بھی کسی کی آنکھ کا کاجل بنا کروں
اب کس لیے میں رات دن آہیں بھرا کروں
جب تُو ہی بے وفا ہے تو میں کیوں وفا کروں
سوچا تھا تیرے پیار میں گزرے گی زندگی
سوچا تھا تیرے پیار میں گزرے گی زندگی
سوچا تھا تیرے پیار میں گزرے گی زندگی
تقدیر میں نہیں تھا، شکایت بھی کیا کروں
تقدیر میں نہیں تھا، شکایت بھی کیا کروں
اب کس لیے میں رات دن آہیں بھرا کروں
جب تُو ہی بے وفا ہے تو میں کیوں وفا کروں
یہ کر لیا ہے فیصلہ میں نے، او بے وفا
یہ کر لیا ہے فیصلہ میں نے، او بے وفا
ہو، یہ کر لیا ہے فیصلہ میں نے، او بے وفا
ہر شوخ دل نواز کے دل میں رہا کروں
ہر شوخ دل نواز کے دل میں رہا کروں
اب کس لیے میں رات دن آہیں بھرا کروں
جب تُو ہی بے وفا ہے تو میں کیوں وفا کروں