menu-iconlogo
huatong
huatong
omar-mukhtar-jia-cover-image

Jia

Omar Mukhtarhuatong
ndrekatneshhuatong
歌词
作品
دھواں اڑا ہے نہ جانے کہاں سے

میری گلی میں یوں اڑتا لہرا کے

تیری خوشبو ہے اس میں یوں سمائی

جو لگتی تو دھڑکن میری یوں تھم جاتی

پریم پتر آیا ہے، تیرے ہی گھر سے آیا ہے

نام اس کا ماہی ہے، اس کا ہی جادو حاوی ہے

میری زباں پہ تُو ہی ہے، ہر سانس میں تُو ہی ہے

میرے ہونٹوں کی پیاس جو ہے وہ پیاس میری بجھا، او رے پیا

یہ دل تیرا ہو گیا

تُو میری صبح کی روشنی اور راتوں کا وہ چاند

تیری سانسوں کی گرمی کھینچے مجھے تیرے پاس

اور تیری مدھم سی آنکھیں کر دے مجھے بے قرار

او رے جیا، او ماہیا

ہو، رے جیا، او ماہیا

وہ لمحہ جو گزرا تیرے ہی خیالوں میں

وہ شامیں جو بیتی تیری ہی بانہوں میں

وہ آنکھوں میں آنکھیں یوں ڈال کے جب دیکھنا

اور شرما کے تیرا میرے سینے میں یوں چھپنا

یہ کیسا ہمارا یہ پیار ہے، شرم ورم کا نہ لحاظ ہے

تُو میری اور میں تیرا، اور باقی کیا اب یہ جہاں ہے

ساری دنیا میں ایک تُو ہے، حسن جس کا جیسے ایک حور ہے

نہیں جینا اس دنیا میں، لے جا تُو مجھے، او رے پیا

یہ دل تیرا ہو گیا

تُو میری صبح کی روشنی اور راتوں کا وہ چاند

تیری سانسوں کی گرمی کھینچے مجھے تیرے پاس

اور تیری مدھم سی آنکھیں کر دے مجھے بے قرار

او ماہیا، او ماہیا

او ماہیا، او ماہیا

او ماہیا

更多Omar Mukhtar热歌

查看全部logo

猜你喜欢