menu-iconlogo
huatong
huatong
avatar

Gardishon Ke

Zeeshan Alihuatong
freakinhell8huatong
歌词
作品
گردشوں کے ہیں مارے ہوئے نہ

دشمنوں کے ستائے ہوئے ہیں

گردشوں کے ہیں مارے ہوئے نہ

دشمنوں کے ستائے ہوئے ہیں

گردشوں کے ہیں مارے ہوئے نہ

دشمنوں کے ستائے ہوئے ہیں

جتنے بھی زخم ہیں میرے دل پر

جتنے بھی زخم ہیں میرے دل پر

دوستوں کے لگائے ہوئے ہیں

گردشوں کے ہیں مارے ہوئے نہ

جب سے دیکھا تِرا قد و قامت

دل پہ ٹوٹی ہوئی ہے قیامت

ہر بلا سے رہے تُو سلامت

ہر بلا سے رہے تُو سلامت

دن جوانی کے آئے ہوئے ہیں

گردشوں کے ہیں مارے ہوئے نہ

اور دے مجھ کو، دے اور، ساقی

ہوش رہتا ہے تھوڑا سا باقی

آج تلخی بھی ہے انتہا کی

آج تلخی بھی ہے انتہا کی

آج وہ بھی پرائے ہوئے ہیں

گردشوں کے ہیں مارے ہوئے نہ

کل تھے آباد پہلو میں میرے

آج غیروں کی محفل میں ڈیرے

میری محفل میں کر کے اندھیرے

میری محفل میں کر کے اندھیرے

اپنی محفل سجائے ہوئے ہیں

گردشوں کے ہیں مارے ہوئے نہ

مہ وشوں کو وفا سے کیا مطلب

اِن بتوں کو خدا سے کیا مطلب

اِن کی معصوم نظروں نے، ناصرؔ

اِن کی معصوم نظروں نے، ناصرؔ

لوگ پاگل بنائے ہوئے ہیں

گردشوں کے ہیں مارے ہوئے نہ

دشمنوں کے ستائے ہوئے ہیں

گردشوں کے ہیں مارے ہوئے نہ

更多Zeeshan Ali热歌

查看全部logo

猜你喜欢