menu-iconlogo
huatong
huatong
a-nayyar-andhyaron-mein-cover-image

Andhyaron Mein

A. Nayyarhuatong
spengler_starhuatong
Lirik
Rekaman
اندھیاروں میں رنگ چھپے ہیں کتنے، کوئی کیا جانے

اندھیاروں میں رنگ چھپے ہیں کتنے، کوئی کیا جانے

جب بھی پیار کا نام آتا ہے، جاگ اٹھتی ہے اک جھنکار

ہونٹ لرزنے لگتے ہیں اور بج اٹھتے ہیں دل کے تار

تاروں میں آہنگ چھپے ہیں کتنے، کوئی کیا جانے

اندھیاروں میں رنگ چھپے ہیں کتنے، کوئی کیا جانے

برکھا رت کی کوکھ سے ہی بجلی کا جنم بھی ہوتا ہے

انگارے پانی میں ہیں پلتے، ایسا ستم بھی ہوتا ہے

شعلوں میں نئے رنگ چھپے ہیں کتنے، کوئی کیا جانے

اندھیاروں میں رنگ چھپے ہیں کتنے، کوئی کیا جانے

چمکیلی رنگت کے پیچھے دھبے کالے کالے ہیں

سوچو تو ہے رات اندھیری، دیکھو تو اجیالے ہیں

شیشوں میں بھی سنگ چھپے ہیں کتنے، کوئی کیا جانے

اندھیاروں میں رنگ چھپے ہیں کتنے، کوئی کیا جانے

اندھیاروں میں رنگ چھپے ہیں کتنے، کوئی کیا جانے

Selengkapnya dari A. Nayyar

Lihat semualogo

Kamu Mungkin Menyukai