menu-iconlogo
logo

Alvida

logo
Letra
باتیں سبھی بے روح ہوئیں

چھائی ہوئی یہ بے دلی

جانے کیسی تیری مجبوریاں

دیکھے حال میرا، پر لحاظ نہ

احساس مجھ کو ہوا، تُو بے غرض تھوڑا

کرنا نہ مجھ کو کبھی الوداع

لازم تُو میرے لیے، ہاں، میں نے اتنا جانا

کرنا نہ مجھ کو کبھی الوداع، whoa، الوداع

راز تیرے کھلتے نہیں

ہر موڑ پہ لا تعلقی

ہاں، یہ میں نہ چاہوں کہ ہوں دوریاں، دوریاں

دیکھے حال میرا، پر لحاظ نہ

احساس مجھ کو ہوا، تُو بے غرض تھوڑا

کرنا نہ مجھ کو کبھی الوداع

لازم تُو میرے لیے، ہاں، میں نے اتنا جانا

کرنا نہ مجھ کو کبھی الوداع، الوداع، whoa

سمجھو اشارے میرے، تُو میرے دل کا یہ دیا

خود غرض زمانے میں ہے تُو میرا آسرا

سمجھو اشارے میرے، تُو میرے دل کا دیا

خود غرض زمانے میں تُو آسرا میرا

احساس مجھ کو ہوا، تُو بے غرض تھوڑا

کرنا نہ مجھ کو کبھی الوداع

لازم تُو میرے لیے، ہاں، میں نے اتنا جانا

کرنا نہ مجھ کو کبھی الوداع